10 ستمبر ، 2020
کراچی میں ایک اور کمسن بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کے مطابق جناح اسپتال کراچی سے ملحقہ آبادی بزرٹا لائن کی کرسچن کالونی کے رہائشی محمد ادریس نے7ستمبر کو صدر تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی کہ 6 ستمبرکو اس کی10سالہ بچی روبی جناح اسپتال کے گائنی وارڈ میں معمول کے مطابق سرجیکل ماسک اور پانی کی بوتلیں بیچنے کے لیے گئی تھی تاہم مقررہ وقت پر گھر واپس نہیں آئی تو انہوں نے تلاش شروع کی اور رات بھر تلاش کے باوجود بچی کا پتہ نہیں چلا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بشیر بروہی کے مطابق مغوی بچی دو روز قبل گھر پہنچ گئی تھی جس نے بیان دیاکہ اسے ایک شخص نے جوس پلا کر نیم بیہوش کیا اور اغوا کرکے دھابیجی لے گیا اور ایک مکان میں لے جاکر اس کے ساتھ زیادتی کی، وہ موقع پا کر مکان سے بھاگ نکلی اور گھر پہنچ گئی۔
بشیر بروہی کے مطابق تفتیشی ٹیم نے بچی کا میڈیکل کرایا تو رپورٹ میں بچی کےساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق بچی کی نشاندہی پر پولیس نے دھابیجی میں چھاپہ مار کر ایک ملزم غلام رسول کو گرفتار کرلیا جب کہ چھاپے کے وقت اس مکان سے ایک اور بچی ملی جسے اورنگی ٹاؤن سے اغواکیا گیا تھا، پولیس نےگرفتار ملزم کی سہولت کار ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ میں بچوں کے اغوا اور زیادتی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں جنوری سے اب تک سندھ میں بچوں سے زیادتی کے 94 جب کہ بچوں کی گمشدگی کے 782 واقعات ہوئے ہیں۔