کاروبار
Time 21 ستمبر ، 2020

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زری پالیسی کا اعلان کردیا، آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی جائزہ لینے کے بعد شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 6.25 فیصد کمی کی جاچکی ہے۔  مارچ میں شرح سود 13.25 فیصد تھی جو اب گھٹ کر 7 فیصد پر آگئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر نے مانیٹری پالیسی اجراء پر پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومتی اسکیمز سے معیشت کو سہارا ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود میں بڑی کمی سے قرض دہندہ افراد کو 470 ارب روپے کم شرح سود ادا کرنی پڑی، بینکس کو قرض ری شیڈولنگ کی ترغیب کیساتھ احساس پروگرام، اجناس کی فنانسنگ، روزگار قرض سمیت مختلف اسکیمز اور پیکجز سے معیشت میں بڑی رقم داخل کی گئی ہے۔

گورنر نے بتایا کہ نئے کاروبار کیلئے 5 فیصد شرح سود پر اسکیمز شروع کی ہیں جس میں 120 ارب روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ترسیلات زر کے سبب ہوا نہ قرض لینے کے سبب بلکہ اس کی اصل وجہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے ضروری نہیں کہ دورانِ بات چیت تمام امور پر اتفاق ہو۔

مزید خبریں :