Time 29 ستمبر ، 2020
پاکستان

حکومت پر عدم اعتماد: پاکستان 'ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی' کی فہرست میں شامل

صحت کے شعبے میں مالی اعانت کرنے والے عالمی ادارے 'گلوبل فنڈ' نے حکومت پر عدم اعتماد کرتے ہوئے  پاکستان کو 'ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی' کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ گلوبل فنڈ کی جانب سے دنیا بھر میں انسداد ملیریا،ایچ آئی وی ایڈز اور ٹی بی کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں اور ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی ان ممالک پر لگائی جاتی ہے جن میں جنگی حالات،سیاسی عدم استحکام ،امن و امان کی خراب صورت حال، خراب حکومتی کارکردگی، فنڈز کے استعمال میں دھوکا دہی اور بدعنوانی  ہوتی ہے۔

ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی نافذ کرکے گلوبل فنڈ کی جانب سے انسداد ملیریا،ایچ آئی وی ایڈز اور ٹی بی پروگرام اورفنڈنگ کی خود نگرانی کی جاتی ہے۔

گلوبل فنڈ نے پاکستان کو بھی جنگی حالات اور سیاسی عدم استحکام سمیت فنڈز کے استعمال میں دھوکا دہی اور بدعنوانی کی بنا پر فہرست میں شامل کیا ہے۔

اس سلسلے میں گلوبل فنڈ کی جانب سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کو لکھےگئے خط میں ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی کی فہرست میں شامل کرنے کے تمام حوالے دیے گئے ہیں، خط کے متن کے مطابق گلوبل فنڈ نے پاکستان کو 2 سال میں 271 ملین ڈالر فراہم کرنا ہیں اور پاکستان کو پالیسی فہرست میں شامل کرنے کا مقصد اپنے فنڈز کو محفوظ کرنا ہے۔ 

اس حوالے سے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ گلوبل فنڈ کا پاکستان کو  ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی کی فہرست میں ڈالنا مناسب عمل نہیں، سندھ نے وفاقی حکومت کو اس معاملے پر آواز اٹھانے کے لیے خط لکھا ہے۔

عذرا پیچوہو  کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کو اس فہرست سے نہیں نکالا گیا تو ہم گلوبل فنڈ کو خیربادکہہ دیں گے۔

مزید خبریں :