کھیل
Time 27 اکتوبر ، 2020

حسن علی قومی ٹیم میں واپسی کے لیے پرامید

خواہش ہےکہ ایک بار پھر وہی حسن علی بن کر دکھاؤں جیسا کیریئر کے شروعات میں تھا،فاسٹ بولر ،فوٹو:فائل

قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ وہ فٹنس بحالی کے بعد اب کافی بہتر محسوس کررہے ہیں، خواہش ہےکہ ایک بار پھر وہی حسن علی بن کر دکھائیں جیسا کیریئر کے شروعات میں تھے۔

26 سالہ حسن علی گزشتہ کئی ماہ سے فٹنس مسائل کی وجہ سے کرکٹ سے دور تھے، قائد اعظم ٹرافی میں اس بار وہ سینٹرل پنجاب کی جانب سے ایکشن میں ہیں جو 11 ماہ بعد ان کا ریڈ بال میں پہلا میچ ہے جب کہ کسی بھی فارمیٹ میں تقریباً 7ماہ بعد پہلا میچ ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سندھ کے خلاف میچ میں حسن علی نے 21 اوورز کرائے اور 40 رنز دے کر 3کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

تیسرے دن کھیل کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حسن علی نےکہا کہ وہ کافی بہتر محسوس کررہے ہیں، دوڑنے میں کوئی مسئلہ نہیں اور ردھم بھی واپس آرہا ہے۔

فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کرکٹ سے دوری کی وجہ سے بہت مشکل رہے لیکن اس دوران انہوں نے بہت محنت کی اور خود کو سمجھایا کہ ان حالات سے لڑنا ہے اور نکل کر کم بیک کرنا ہے۔

 انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ایک بار پھر وہی حسن علی بن کر دکھائیں گے جیسے وہ کیریئر کے آغاز میں تھے ۔

53 ایک روزہ اور 30 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے حسن علی نے کہا کہ ان کی بہت کرکٹ باقی ہے، ابھی تو صرف26 سال عمر ہے اور مستقبل روشن دکھائی دے رہا ہے ، وہ منتظر ہیں کہ کب سلیکٹرز انہیں ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کا موقع دیتے ہیں۔

ایک سوال پر حسن علی نے کہا کہ وہ اپنے دوست شاداب خان کو پاکستان ٹیم کی نائب کپتانی ملنے پر خوش ہیں اور منتظر ہیں کہ کب ان کے ساتھ ایک بار پھر بولنگ لائن جوائن کریں۔

مزید خبریں :