24 نومبر ، 2020
فیصل آباد: ٹیکسٹائل فیکٹریوں کا معائنہ روکنےکا قانون لاگو ہونے کی صورت مزدور تنظیموں نے یکم جنوری سے کام چھوڑ ہڑتال کی دھمکی دیدی۔
کہتے ہیں یکم جنوری سے کام چھوڑدیں گے اور سال نو پر دما دم مست قلند رہوگا۔
مزدور رہنماؤں کا کہنا ہےکہ صنعتکاروں نے چند روز قبل وزیر اعظم کے دورہ فیصل آباد کے دروان جہاں بہت سے مطالبات رکھے وہیں مزدروں کے حقوق کے منافی بھی ایک مطالبہ پیش کیا گیا۔
مزدور رہنماؤں کے مطابق صنعت کاروں نے وزیراعظم سے دوران ملاقات انسپکٹر لیس رجیم کا مطالبہ کیا۔
مزدور تنظیموں کا کہنا ہے ہم انسپیکٹر لیس رجیم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، اگر اس پر عمل کیا گیا تو ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی اور ان شاءاللہ یکم جنوری 2021کو فیصل آباد کی تمام انڈسٹری میں ہڑتال کر کے سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہوگا۔
رہنماؤں کے مطابق ایکسپوٹرز کی جانب سے بھی ایک غیر قانونی مطالبہ سامنے آیا ہے جس کے تحت جو فیکڑیوں اور کارخانوں کی انسپکشن ہے اس پرپابندی لگائی جائے یعنی کوئی سوشل سیکیورٹی کا ادراہ یا لیبر ڈپارٹمنٹ کا کوئی آفیسر فیکڑیوں میں انسپکشن نہیں کر سکتا۔
کبیر قومی مومنٹَ نے اعلان کیا ہے کہ اگر انسپکٹر لیس رجیم لاگو کی گئی تو یکم جنوری سے تمام ٹیکسٹائل سیکٹر کے مزدور ہڑتال اور احتجاج پر مجبور جائیں گے۔
فیصل آباد لیبر ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ فی الحال انسپکٹر لیس رجیم کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جب کہ لیبر قومی موومنٹ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے انسپکٹر لیس رجیم کا مطالبہ مان کر مزدروں کو ان کے حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔