Time 06 جنوری ، 2021
پاکستان

’پورے ملک کی ڈکیتیاں ایک طرف یہ مقدمہ ایک طرف، کیسے دل بڑا کریں‘، جج برہم

سپریم کورٹ میں سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پارکس کراچی لیاقت قائم خانی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی،  سابق ڈی جی پارکس کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ 

لیاقت قائم خانی کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے چوری ڈکیتی کے مقدمات کے حوالے دینے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔

اس موقع پر جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے کہا کہ ’خواجہ صاحب پورے ملک کی چوری ڈکیتیوں کے پیسے بھی جمع کر لیے جائیں تو لیاقت قائم خانی کی کرپشن کے مساوی نہیں بنتے‘۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کرپشن ملزمان کیلئے دل کیسے بڑا کریں؟ لیاقت قائم خانی کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، پورے ملک کی ڈکیتیاں ایک طرف اور یہ مقدمہ ایک طرف ہے۔

 سپریم کورٹ میں سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی کی باغ ابن قاسم کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات کے متعلق کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

 وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا باغ ابن قاسم کا 7 ہزار 9 سو اسکوائر یارڈ کا رقبہ ڈی جی پارکس کے قبضے میں نہیں تھا، لیاقت قائم خانی کی عمر 70 سال ہے اور 15 ماہ سے جیل میں ہیں، ان پر الزام یہ ہے کہ سرکاری زمین پر قبضے کے وقت انہوں نے اتھارٹی کا استعمال نہیں کیا، عدالت ملزمان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو بھی دیکھے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس میں کہا کہ پورے ملک کی ڈکیتیوں کے پیسے بھی جمع کر لیں تو آپ کے مؤکل کے برابر نہیں بنتے، جو چوری ملک کے ساتھ ہو رہی ہے ہمیں اس کی فکر ہے، عوام کو سر درد کی دوائی تک نہیں مل رہی، ایسے حالات میں کرپشن ملزمان کیلئے دل کیسے بڑا کریں؟ آرٹیکل 10 اے کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے جمیل بلوچ اور ڈی جی پارکس سے متعلق دیگر درخواستوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔ 

مزید خبریں :