23 جنوری ، 2021
لاہور: وزیر ریلوے سینیٹر اعظم خان سواتی کا کہنا ہے چیئرمین نیب سے کہا کہ جس افسر نے چوری یا کرپشن کی ہے اسے پھانسی لگائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا مجھے کم از کم 6 ماہ سے ایک سال دیں پھر میرا محاسبہ کریں، ریلوے کو آئی ایم ایف نہیں ہم چلا رہے ہیں، مجھےکم از کم ایک سال دیں اور دیکھیں کیا تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا ریلوے کو چیرٹیبل ادارہ بنا دیا گیا ہے، وزیراعظم کو بتایا ہے کہ 1.3 ٹریلین روپیہ ریلوے میں ڈوب چکا ہے، نئے بزنس ماڈل سے یہی افسر ریلوے کو خسارے سے نکالیں گے، مہینے میں ایک بار لاہور ضرور آوں گا اور میڈیا کو ریلوے کی صورتحال سے آگاہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ افسر اور مزدور کو سہولت دوں گا تو بزنس ماڈل کے مطابق ریل چلے گی، مسافروں کے ساتھ ہماری توجہ فریٹ پر ہے، اسکول اور اسپتال چلانا میرا کام نہیں ہے۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا ہم سے 100 دن کا حساب مانگا لیکن 30 سال تباہی مچانے والوں سے نہیں پوچھا گیا، دو ہفتے پہلے چیئرمین نیب سے ملاقات میں ریلوے سگنل ٹھیکے میں کرپشن ریفرنس پر بات کی، چیئرمین نیب سے کہا کہ سگنل ٹھیک کرنے کا پراجیکٹ 2008 میں شروع ہوا، سگنل ٹھیک کرنےکا پراجیکٹ 2012 میں 95 یا 96 فیصد مکمل ہوا، پراجیکٹ میں کرپشن اور بےقاعدگیوں پر نیب کے 3 کیسز ہیں۔
ان کا کہنا تھا چیئرمین نیب سے درخواست کی ہے ان ریفرنسز کا ہفتے میں فیصلہ کریں کیونکہ سگنل نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے وعدہ کیا ہے کہ کرپٹ افسران کو سزا دیں گے، میں نے بھی انہیں کہا ہے جس افسر نے چوری یا کرپشن کی ہے اس کو پھانسی لگائیں۔