دنیا
13 فروری ، 2012

یونان میں حکومت کے بچت منصوبے کیخلاف مظاہرے

یونان میں حکومت کے بچت منصوبے کیخلاف مظاہرے

ایتھنز … یونان میں حکومت کے بچت منصوبے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور مشتعل افراد نے کئی عمارتوں کو بھی آگ لگادی۔یونانی کابینہ نے یورپی یونین اور آئی ایم ایف سے 171 ارب ڈالر کے بیل آوٴٹ پیکیج کے عوض اْن کے مطالبات کے مطابق جمعے کو بچت کے سخت ترین اقدامات کی منظوری دی تھی۔ ان میں کم از کم تنخواہ میں 22 فی صد کمی اور 15 ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں بل پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران ایتھنز میں ایک لاکھ افراد اور تھیسا لونیکی میں 20 ہزار افراد نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ ایتھنز میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کے باہر پولیس کا پہرا توڑنے کی کوشش کی تو شدید جھڑپیں ہوئیں اور پارلے منٹ کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بن گیا ۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراوٴ کیا اور بوتلیں پھینکیں جبکہ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین نے پٹرول بموں کے ذریعے دس عمارتوں کو بھی آگ لگادی۔ دوسری جانب یونانی وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے پارلے منٹ میں خطاب کے دوران کہا کہ یونان تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور بل کی منظوری ضروری ہے۔ ملک کو برے اور بدترین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے اور بدترین سے بچنے کے لئے برے کا انتخاب کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :