دنیا
Time 16 مارچ ، 2021

میانمار میں پرتشدد مظاہرے جاری، فوج نے مارشل لاء کا دائرہ بڑھا دیا

فوٹو: رائٹرز

میانمار کی فوج نے ملک میں جاری پر تشدد مظاہروں کے باعث مارشل لاء کا دائرہ بڑھادیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج میں 15 مارچ کا دن خونریز رہا جس روز احتجاجی مظاہرین پر سکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کیا اور فورسز کی فائرنگ سے 50 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ زیادہ تر ہلاکتیں ینگون شہر سے رپورٹ ہوئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے مختلف علاقوں میں جاری احتجاج میں شامل عوام آنگ سان سوچی کی رہائی اور فوجی حکمرانی کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

فوج نے پرتشدد مظاہروں میں اضافے کے بعد ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون کے مزید دو اضلاع میں مارشل لاء نافذ کیا ہے جب کہ شہر میں ہونے والے مظاہروں کے دوران چینی کاروباری مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس کےعلاوہ منڈالے کے بھی کئی علاقوں میں مارشل لاء نافذ کیا گیا ہے جس کے بعد اب مظاہرین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیا جاسکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کا ماننا ہےکہ میانمار میں فوجی بغاوت کو چین کی حمایت حاصل ہے۔

میانمار کی سیاسی جماعت نیشنل لیگ ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سان سوچی نے گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی تاہم ملک میں یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد فوج نے سوچی سمیت کئی سویلین رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے۔

پیر کے روز سوچی کو عدالت میں ورچوئل سماعت کے لیے پیش کیا جانا تھا تاہم انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے سماعت ملتوی کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہےکہ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں اب تک 120 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :