15 اپریل ، 2021
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو سے متعلق کیس میں حکومت کو وزارت خارجہ کے ذریعے بھارتی حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے 4 قیدیوں کی رہائی کی درخواست نمٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر شاہ نواز نون عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ بھارتی ہائی کمیشن کی درخواست پر 4 قیدی رہا ہو چکے، اب درخواست غیر مؤثر ہو گئی ہے، پاکستان کی عدالت کا کلبھوشن جادھو کیس میں دائرہ اختیار نہیں بنتا۔
عدالت نے کہ یہاں دائر اختیار کا سوال نہیں ہے اور نا ہی استثنیٰ کا معاملہ ہے، یہ سوال عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کا ہے، ہم اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں جا رہے بلکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد چاہ رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ بھارتی حکومت کے ہاں کوئی مس انڈر اسٹینڈنگ ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت پاکستان کو وزارت خارجہ کے ذریعے بھارتی حکومت سے رابطہ کرنے اور بھارتی حکومت کی عدالتی دائرہ کار سے متعلق مس انڈر اسٹینڈنگ کو کلیئر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔