29 اپریل ، 2021
کراچی: سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ٹائیفائیڈ ویکسین کی قیمت مقرر نا کرنے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔
ٹائیفائید ویکسین کی قیمت مقرر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ڈریپ والے کچھ کرنا بھی چاہتے ہیں یا نہیں؟ ڈریپ والے اپنا کام تو کریں، ڈریپ کا سی ای او ایکٹنگ چارج لے کر بیٹھا ہے۔
عدالت نے پوچھا کہ ٹائیفائیڈ ویکسین کی قیمت کیوں مقرر نہیں کر رہے؟ آخر مسلہ کیا ہے؟ لوگ ٹائیفائیڈ سے متاثر ہو رہے ہیں ان کو فکر ہی نہیں ہے۔
ستار پیرزادہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈ ویکسین موجود ہے، ڈریپ قیمت مقرر ہی نہیں کر رہی۔
دوسری جانب فارماسیوٹیکل کمپنی کے وکیل کا کہنا تھا کہ حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر ویکسین فروخت کرنے کو تیار ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ٹائیفائیڈ ویکسین کی قیمت مقرر کرکے 4 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔