03 اگست ، 2021
ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل کی آخری امید ارشد ندیم کل جیولین تھرو کے گروپ مقابلوں میں ایکشن میں ہوں گے۔
ارشد ندیم کو پاکستان کی جانب سے میڈل کی دوڑ میں شامل ہونے کی واحد امید تصور کیا جارہا ہے۔
پاکستانی ایتھلیٹ کو گروپ بی میں شامل کیا گیا ہے، ایونٹ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 35 منٹ پر شروع ہوگا، اس سے قبل گروپ اے کے مقابلے 5 بج کر 5 منٹ پر ہوں گے۔
24 سالہ ارشد اولمپکس مقابلوں میں ٹریک اینڈ فیلڈ کے ایونٹ کیلئے براہ راست کوالیفائی کرنے والے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ ہیں۔
2019 کے ساؤتھ ایشین گیمز میں86.29 کی تھرو کرکے ارشد ندیم نے اولمپکس میں اپنی جگہ پکی کی تھی۔
گروپ بی میں ارشد ندیم کے ساتھ تائیوان کے عالمی نمبر 3 چاؤ سن دچینگ، عالمی نمبر 5 گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرس اور عالمی نمبر 7 جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیجخ شامل ہیں۔
گروپ اسٹیج میں 83.5 میٹر کی تھرو یا 12 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس فائنل راؤنڈ کیلئے کوالیفائی کریں گے جو7 اگست کو کھیلا جائے گا۔
ارشد ندیم نے اس سال کے آغاز میں ایران میں ہونے والی امام رضا چیمپئن شپ میں 86.38 کی تھرو کرکے اپنا قومی ریکارڈ بہتر کیا تھا۔
ارشد ندیم گروپ اسٹیج سے فائنل تک رسائی کیلئے مضبوط اُمیدوار ہیں اگر ارشد ندیم نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا تو میڈل بھی ان کی پہنچ میں آسکتا ہے۔
ارشد ندیم کے کیریئر پر نظر ڈالی جائے تو ان کی کارکردگی میں ہرسال بتدریج بہتری آرہی ہے۔
2015 میں قومی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ارشد ندیم نے پہلی مرتبہ شرکت کی اور 70.46 میٹر کی تھرو کرکے نیا قومی ریکارڈ بنایا اور گولڈ میڈل جیتا۔
اس کے بعد سے قومی جیولین تھرو مقابلوں میں ارشد نے کسی اور کو قریب نہیں آنے دیا۔ 2015میں ریکارڈ بنانے کے بعد ارشد ندیم نے سات مرتبہ اپنا ہی ریکارڈ توڑا اور اپنی کارکردگی کا گراف اوپر لے جاتے گئے۔
2016 میں گوہاٹی میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں ارشد ندیم نے اپنا ریکارڈ بہتر کرتے ہوئے 77.33 میٹر کیا اور برانز میڈل جیتا، اس سال انہوں نے ایشین جونیئر چیمپئن شپ میں بھی برانز میڈل جیتا۔
2017 باکو میں ہونے والی اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں ارشد ندیم نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ اس ہی سال بھارت میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ میں انہوں نے 78 میٹر کی تھرو کرکے اپنا ریکارڈ مزید بہتر کیا لیکن ان کی پوزیشن ساتویں رہی۔
2018 میں ارشد ندیم نے پہلی مرتبہ 80 میٹر سے زائد کی تھرو پھینکی، کامن ویلتھ گیمز کے گروپ اسٹیج میں انہوں نے 80.45 کی تھرو کی لیکن فائنل راؤنڈ میں وہ اپنی پرفارمنس برقرار نہ رکھ سکے جبکہ جکارتہ میں ہونے والی ایشین گیمز میں انہوں نے اپنا ریکارڈ بہتر کیا اور 80.75میٹر کی تھرو کرکے برانز میڈل جیتا۔
2019 میں ارشد ندیم نے یکے بعد دیگرے3 ایونٹس میں اپنا ریکارڈ بہتر کیا، پہلے ورلڈ چیمپئن شپ میں 81.52، پھر نیشنل گیمز میں 83.65اور پھر ساؤتھ ایشین گیمز میں 86.29 میٹر کی تھرو کرکے ارشد ندیم نے خود کا شمار ٹاپ تھروور میں کروالیا۔
اس سال کے آغاز میں ارشد ندیم نے ایران میں 86.38 کی تھرو کی اور مسلسل تیسرے ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
ٹوکیو روانگی سے قبل ایک انٹرویو میں ارشد ندیم نے کہا تھا کہ وہ اولمپکس میں 90 میٹر کی تھرو کرنا چاہتے ہیں اور اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے تو بلاشبہ ان کا میڈل جیتنےکا چانس بھی بن سکتا ہے ۔