پی ٹی آئی حکومت کے3 سالوں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کہاں سےکہاں پہنچ گئیں؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے تین سال میں کھانے پینےکی اشیا کی قیمتیں کہاں سے کہاں پہنچ گئیں ؟ اس حوالے سے ہوش ربا اعدادو شمار سامنے آئے ہیں۔

 وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اگست 2018 سے اگست 2021 کے دوران چینی اوسطاً 49 روپے 92 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، اگست 2018 میں چینی کی اوسط قیمت 55 روپے 59 پیسے فی کلو تھی،جو اب 105 روپے 51 پیسے فی کلو ہے ۔

 ادارہ شماریات کے مطابق موجودہ حکومت کے تین سالوں کےدوران آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 362 روپے 33 پیسے مہنگا ہوا ،اگست 2018 تا اگست2021 دال ماش 95 روپے 60 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ،دال مسور 43 روپے94 پیسے ،دال مونگ 68 روپے 86 پیسے ،دال چنا 29روپے77 پیسے فی کلو مہنگی ہوگئی ۔

بکرے کا گوشت 337 روپے 47 پیسے ، گائے کاگوشت 169 روپے 52 پیسے فی کلو مہنگا ہوگیا ، تازہ دودھ 25 روپے 89 پیسے فی لیٹر ،دہی 26 روپے78 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، تین سالوں میں فی کلولہسن کی قیمت 120روپے 68 پیسے بڑھ گئی ۔

مرغی زندہ برائلر  37 روپے 91 پیسے فی کلو ، انڈے 58 روپے 37 پیسے فی درجن مہنگے ہوگئے،کیلے کی قیمت میں اوسطاً 7 روپے 92 پیسے فی درجن اضافہ ہوا ، چاول 19 روپے 35 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے ۔

گُڑ 55 روپے 41 پیسے فی کلو ، ٹماٹر  12روپے 95 پیسے فی کلو ،پیاز کی قیمت  2 روپے 59 پیسے فی کلو بڑھی۔

 لائف لائن صارفین کے لیے بجلی چارجز 2 روپے سے بڑھ کر 5.95 روپے فی یونٹ ہوگئے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 530 روپے 13 پیسے مہنگا ہوا ۔

مزید خبریں :