Time 26 اگست ، 2021
کھیل

پی سی بی کے چیئرمین کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

پی سی بی آئین کے آرٹیکل 6کے مطابق چیئرمین کا انتخاب بورڈ آف گورنرز کے ممبران اپنے درمیان سے کرتے ہیں، چیئرمین کی مدت3 سال کیلئے ہوتی ہے —فوٹو:فائل
پی سی بی آئین کے آرٹیکل 6کے مطابق چیئرمین کا انتخاب بورڈ آف گورنرز کے ممبران اپنے درمیان سے کرتے ہیں، چیئرمین کی مدت3 سال کیلئے ہوتی ہے —فوٹو:فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کے عہدے کی مدت پوری ہونے کے بعد اب پی سی بی نئے چیئرمین کے انتخاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔

 پی سی بی چیئرمین کا انتخاب بورڈ آف گورنرز (بی او جی) کے اجلاس میں کیا جاتا ہے اور اُمیدوار ہونے کیلئے بنیادی شرط بی او جی کا ممبر ہونا لازمی ہے۔

پی سی بی آئین کے آرٹیکل 6کے مطابق چیئرمین کا انتخاب بورڈ آف گورنرز کے ممبران اپنے درمیان میں سے ہی کرتے ہیں، چیئرمین کے عہدے کی مدت 3 سال ہوتی ہے۔

 الیکشن کا عمل آرٹیکل 7 میں واضح کیا جاتا ہے جس کے تحت چیئرمین کے انتخاب کیلئے بی او جی کی اسپیشل میٹنگ بلانا لازمی ہے، یہ اسپیشل میٹنگ الیکشن کمشنر بلاتا ہے  اور الیکشن جیتنے کیلئے چیئرمین کے امیدوار کو سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔

پی سی بی الیکشن کیلئے بورڈ آف گورنرز میں وزیر اعظم کے 2 نمائندوں کے علاوہ 4  آزاد ڈائریکٹرز ، کرکٹ ایسوسی ایشن کے 3 نمائندے اور پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو شامل ہوتے ہیں۔ 

 وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکرٹری کو بھی بی او جی ممبر کا درجہ حاصل ہے مگر انہیں ووٹ کا حق نہیں  اور وہ  چیئرمین کا الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہوتے۔

اس وقت پی سی بی کے بی او جی میں 4 آزاد نمائندے عارف سعید، عاصم واجد جاوید، جاوید قریشی اور عالیہ ظفر شامل ہیں، پی سی بی کےچیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)  وسیم خان بھی موجود ہیں۔

وزیر اعظم کے پچھلی مدت کے نامزد کردہ دونوں نمائندوں احسان مانی اور اسد علی خان کی مدت پوری ہوچکی ہے اور اس وقت نئی نامزدگیوں کا انتظار ہے جبکہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے بورڈ کے آرٹیکل (12 کی شق ایک) کی سب کلاز اے کے تحت ان کا کوئی بھی ممبر بی او جی میں موجود نہیں۔

یہ ایک ایسی حقیقت ہے جو پی سی بی چیئرمین کے الیکشن پر سوالیہ نشان لگاسکتی ہے۔ آرٹیکل13 کی شق 2کے مطابق کورم کو مکمل کرنے کیلئے کم سے کم 5 ووٹنگ ممبرز کا موجود ہونا ضروری ہے۔ ان5 ووٹنگ ممبرز میں لازمی طور پر آرٹیکل (12 ۔ ایک )کی سب کلاز اے ، بی اور سی کے تحت بی او جی میں شامل کم از کم ایک ممبر ضرور ہو۔

آرٹیکل (12۔ ایک) کی کلاز اے میں کرکٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے، کلاز بی میں وزیر اعظم کے نمائندے اور کلاز سی میں 4 آزاد ڈائریکٹرز شامل ہیں، آئین میں خالی نشست ہونے کی بنیاد پر کورم کی تعداد کم کرنے کی گنجائش موجود ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن، وزیر اعظم عمران خان نے چند روز قبل جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو چیئرمین کے انتخاب کیلئے الیکشن کمشنر مقرر کردیا تھا۔ 

آئین کے مطابق انہیں اگلے 4 ہفتوں میں پی سی بی چیئرمین کے الیکشن کا عمل مکمل کرنا ہے، امکان ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے 2 نئی نامزدگیوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن کے بعد وہ الیکشن کے شیڈول کا اعلان کردیں۔

بظاہر تو پی سی بی میں چیئرمین کی تقرری الیکشن سے ہوتی ہے لیکن عام طور پر یہی ہوتا آیا ہے کہ پہلے سلیکشن ہوجاتی اور پھر الیکشن ہوتا ہے کیوں کہ چیئرمین کے انتخاب کے لیے وزیر اعظم کے نامزد کردہ اُمیدوار کو ہی مضبوط اُمیدوار تصور کیا جاتا ہے، ماضی میں تو ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔

 اب ایسا ہوتا ہے یا نہیں، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

مزید خبریں :