09 ستمبر ، 2021
ماہرین نفسیات نے انکشاف کیا ہےکہ گزشتہ 2 برس میں ملک میں خودکشی کی شرح 3 سے بڑھ کر 8 فیصد ہوگئی ہے۔
ہرسال10ستمبرکو خودکشی سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جاتا ہے، ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ پاکستان میں خودکشی کرنے والوں کی شرح گزشتہ 2 سال میں 8 فیصد تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تقریباً 25 فيصدافراد ڈپریشن،ذہنی دباؤ اور دماغی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن میں زیادہ تعدادنوجوانوں کی ہے، ماہرین نےاس کی بڑی وجہ معاشی بدحالی اور کورونا کو قرار دیا ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق تنہائی، چڑچڑا پن، شرمندگی،نشہ آور اشیا کا استعمال اور ایسی باتیں جو شرمندگی یا تکلیف کاباعث بنیں، انسان کو ذہنی بیماریوں کی طرف دھکیلتی ہیں، ایسے میں اہل خانہ کی توجہ اور ماہر نفسیات سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
ماہرین نےبڑھتے ہوئے ذہنی امراض پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ بروقت علاج اور کونسلنگ سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے ،انہوں نے معاشی ناہمواری کے خاتمےکی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔