پاکستان

افغانستان میں عبوری حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا: شاہ محمود

دوشنبے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ افغانستان کی عبوری حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور پاکستان عبوری حکومت کا جائزہ لے رہا ہے۔

دوشنبے میں نمائندہ جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے پہلے ہی حکمت عملی اپنالی تھی، میں نے افغانستان کے معاملے پر چار ممالک کا دورہ کیا، وزیراعظم نے ایران اور قازقستان کے رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں جس میں انہوں افغانستان کے معاملے پر اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔

پاکستان عبوری حکومت کا جائزہ لے رہا ہے: وزیر خارجہ

انہوں نے کہا کہ روس، چین، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کی اہم نشست ہوئی ہے جس میں یہ بات ہوئی ہے کہ افغانستان کے حالات کا ذمہ دار کون ہے، اب کیا کرنا چاہیے، سارے علاقائی ممالک مل کر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہمارا مقصد انسانی المیے سے افغانستان کو بچانا ہے۔

افغانستان میں عبوری حکومت کو تسلیم کیے جانے سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں عبوری حکومت کو تسلیم کرنے کے معاملے پر مشاورت جاری ہے، اس حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پاکستان عبوری حکومت کا جائزہ لے رہا ہے، دیکھ رہے ہیں کہ افغان حکومت میں تمام گروپس کی شراکت داری کےلیے کیاکیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلا چیلنج افغانستان سے لوگوں کو نکالنے میں کردار ادا کرنا تھا، پاکستان نے 13 ہزار سے زائد لوگوں کو انخلاء میں مدد کی، اب پاکستان کا پہلا مقصد افغانستان میں امن و استحکام ہے، ہمارا اگلا چیلنج افغانستان کو داخلی انتشار اور انسانی المیے سے بچانا ہے۔

’ٹی ٹی پی والے اگر مثبت فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان مثبت جواب دے گا‘

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ موجودہ افغان حکومت نے جنگ کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے تو  ٹی ٹی پی کو اپنی پالیسیز اور رویے پر نظرثانی کرنا ہوگی، ٹی ٹی پی والے اگر مثبت فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان مثبت جواب دے گا، اگرٹی ٹی پی کا منفی رویہ رہتا ہے تو ہم نے پہلے بھی ان کا مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اشرف غنی کی حکومت کو بارہا کہتے رہے کہ ٹی ٹی پی کے لوگ وہاں دستیاب ہیں، بارہا کہا ٹی ٹی پی دہشتگردانہ واقعات میں ملوث ہے ان کےخلاف کارروائی کریں جوانہوں نے نہیں کی لیکن موجودہ افغان حکومت کامؤقف ہےکہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف،بشمول پاکستان استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

’بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں‘

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے اور نہ ہی کوئی امکان ہے۔

مزید خبریں :