25 ستمبر ، 2021
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، القاعدہ کے کارندوں، بھارتی اور افغان شہریوں کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر فیصل سبزواری نے رپورٹ پیش کردی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی میں نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹابیس اتھارٹی (نادرا) کے 50 سے 60 فیصد ملازمین کرپشن میں ملوث ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے افغان شہریوں کے پاس نادرا کراچی کے جاری کردہ شناختی کارڈز نکلے، القاعدہ رکن عبداللہ بلوچ نے نادرا سے ایک سے زیادہ بار شناختی کارڈ حاصل کیے۔
رپورٹ کے مطابق صفورا گوٹھ کیس میں ملوث بھارتی شہری عمران علی کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈ تھا۔
قائمہ کمیٹی نے رپورٹ کی روشنی میں غیرقانونی اور غیرمجاز شناختی کارڈ کے اجرا میں ملوث افراد کےخلاف کارروائی کی سفارش کردی۔
اس موقع پر چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ معاملےکی تحقیقات کررہے ہیں، نادرا کے بارہ افسران گرفتار اور 29 معطل ہیں۔