کھیل
Time 01 اکتوبر ، 2021

میلوں دور بیٹھے لانس کلوزنر افغان ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاری کیسے کرائیں گے؟

اگر سب کچھ نارمل ہوتا تو افغان کرکٹ ٹیم اور لانس کلوزنر متحدہ عرب امارات میں اس وقت موجود ہوتے اور 25 اکتوبر کو شیڈول اپنے پہلے میچ کی تیاریاں کررہے ہوتے— فوٹو: فائل
اگر سب کچھ نارمل ہوتا تو افغان کرکٹ ٹیم اور لانس کلوزنر متحدہ عرب امارات میں اس وقت موجود ہوتے اور 25 اکتوبر کو شیڈول اپنے پہلے میچ کی تیاریاں کررہے ہوتے— فوٹو: فائل

عام طور پر کسی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کا کام  اتنا بھی مشکل نہیں ہوتا جتنا سابق جنوبی افریقی آل راؤنڈر لانس کلوزنر کیلئے ہوگیا ہے، انہیں ایک ایسی ٹیم کو رواں ماہ ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے تیار کرنا ہے جو میلوں دور ہے۔

افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ لانس کلوزنر کو یہ سخت چیلنج درپیش ہے کہ وہ کس طرح کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ کیلئے تیار کریں۔

اگر سب کچھ نارمل ہوتا تو افغان کرکٹ ٹیم اور لانس کلوزنر متحدہ عرب امارات میں اس وقت موجود ہوتے اور 25 اکتوبر کو شیڈول اپنے پہلے میچ کی تیاریاں کررہے ہوتے۔

لیکن فی الحال سب کچھ مختلف ہے، کلوزنر ڈربن میں اپنے گھر میں ہیں اور افغان کرکٹرز اپنے ملک میں ایک چھوٹے سے ٹریننگ کیمپ میں تیاریاں کررہے ہیں۔

کلوزنر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم یو اے ای میں ایک ماہ کے تربیتی کیمپ کی منصوبہ بندی کررہے تھے لیکن ہم اب تک ویزوں کا انتظار کررہے ہیں لہٰذا ایسا ممکن نہیں ہوسکے گا، امید ہے ہم وہاں جلد پہنچ جائیں گے۔‘

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سے قبل بھی افغان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ آسان نہیں تھی لیکن اب تو یہ اور بھی مشکل ہوگیا ہے۔ اقتدار کی تبدیلی کے بعد افغان کرکٹ ٹیم کی پاکستان کیخلاف سیریز  ملتوی ہوئی پھر قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ منسوخ ہوا، افغان کرکٹ بورڈ میں نئے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آچکے ہیں۔

ایک چیز جو افغانستان کی آئی سی سی کی مستقل رکنیت کو نقصان پہنچا سکتا ہے وہ ملک میں خواتین کرکٹ پر ممکنہ پابندی ہوگی۔

دو برس قبل افغانستان کے کوچ مقرر ہونے کے بعد سے کلوزنر درجنوں بار افغانستان گئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ حکومتیں اپنے انداز سے کام کرتی ہیں اور بطور کھلاڑی ہمیں ان کے ساتھ اسی حساب سے کام کرنا ہوتا ہے۔

ملک میں آنے والی تبدیلی کے حوالے سے کلوزنر کہتے ہیں کہ یہ بہت بڑی تبدیلی ہے، لوگوں کو اس سے ہم آہنگ ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا۔

خیال رہے کہ افغانستان کے اعلان کردہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے تین اہم کھلاڑی راشد خان، محمد نبی اور مجیب الرحمان آئی پی ایل کھیلنے کیلئے یو اے ای میں ہی مقیم ہیں جبکہ بقیہ کھلاڑی افغانستان میں ہیں جنہیں میگا ایونٹ کے لیے امارات کا سفر کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :