03 اکتوبر ، 2021
مشہور پاکستانی کامیڈین اداکار عمر شریف کی بیماریوں اور علاج سے متعلق ڈاکٹر طارق شہاب نے ویڈیو پیغام میں حقیقت سے آگاہ کیا ہے۔
امریکا کے جارج واشنگٹن یونیورسٹی اسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا ہے کہ عمر شریف کی المناک موت پر دنیا بھر میں سوالات جنم لے رہے ہیں۔ لوگ ان کی بیماریوں اور علاج کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔
ڈاکٹر طارق شہاب نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی ویڈیو بیان میں کہا کہ عمر شریف کو کئی بیماریاں تھیں، کئی علاج ہوئے اور کئی بیماریوں کا علاج بھی جاری تھا۔ عمر شریف کا گردہ کام نہیں کر رہا تھا، شوگر کا مرض بھی تھا۔
ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق اداکار عمر شریف کی پہلے بھی بائی پاس سرجری ہوچکی تھی اس کے باوجود کراچی اور جرمن ڈاکٹرز نے عمر شریف کو بچانے کیلئے سر توڑ کوششیں اور محنت کی۔
ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا ہے کہ امریکہ کے جارج واشنگٹن یونیورسٹی اسپتال میں عمر شریف کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق عمر شریف کو جرمنی پہنچ کر انفیکشن ہوگیا، انفیکشن ختم ہونے تک سرجری کے لیے لگ بھگ دو ہفتے تک انتظار کرنا پڑتا۔
ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا ہے کہ اس کیلئے انہوں نے طے کر لیا تھا کہ اگر جرمنی میں عمر شریف کی صحت بہتر نہ ہوئی تو وہ خود اپنے ساتھی ڈاکٹرز کے ساتھ جرمنی جانے والے تھے۔ ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق اس سلسلے میں ان کی جرمنی کے نیورمبرگ ساتھ اسپتال کی انتظامیہ سے بھی بات ہو گئی تھی۔ ہفتے کو عمر شریف کا ڈائیلائسز بھی بہترین انداز سے ہو گیا تھا مگر اس کے بعد ان کے دل نے بتدریج کام کرنا چھوڑ دیا اور پھر دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔