Time 04 اکتوبر ، 2021
پاکستان

کراچی میں پولیس کے ہاتھوں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی ایک اور واردات

کراچی میں پولیس کے ہاتھوں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی ایک اور واردات سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیوکراچی سے17 سال کے اسد کو نامعلوم سادہ لباس افراد گھر سے لے گئے تھے، مغوی اسد کی والدہ کو فون کرکے سرجانی ٹاؤن تھانے بلایا گیا، والدہ تھانے پہنچیں تو لاک اپ میں اسد نام کا کوئی نوجوان نہیں تھا۔

اسی دوران ایس ایچ او کی موجودگی میں مغوی کی والدہ کے موبائل پر اغوا کار کی کال آگئی جس پر ایس ایچ او سرجانی نے اغواکار سے رکشا ڈرائیور بن کر بات کی تو اغوا کارنے سرجانی ٹاون تھانے کے ایس ایچ او کو(رکشا ڈرائیورسمجھ کر) پہلی منزل پرآنےکے لیےکہا،ایس ایچ او تھانے کی پہلی منزل پر پہنچا تو مغوی اسد وہاں موجود تھا۔

پولیس کے مطابق مغوی کو برآمد کرکے شعبہ تفتیش کے سب انسپکٹر افضل سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، مغوی کی والدہ کو کال کرنے والے شخص سمیت 3 افراد پولیس اہلکار نہیں، تینوں افراد سب انسپکٹر افضل کے لیے کام کرتے تھے۔

پولیس کا کہنا ہےکہ تھانے میں غیر متعلقہ افراد کی موجودگی کی بھی تفتیش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی  پولیس نے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر پر چھاپہ مار کر تاوان کے لیے اغوا کیا گیا شخص بازیاب کروایا تھا۔

 پولیس کی وردی میں 6 افراد نے علی حسین نامی شہری کے گھر چھاپا مارا تھا، چھاپہ مارنے والوں میں خاتون بھی شامل تھی، ملزمان نے 2 تولہ سونا، نقدی اور قیمتی سامان قبضے میں لیا اور اپنے ہمراہ علی حسین کو لیکر چلے گئے تھے۔

بعد ازاں اغوا کاروں کا تاوان کے لیے اہلخانہ کو فون آیا اور مغوی کو چھوڑنےکے لیے اہلخانہ سے 5 لاکھ روپے میں بات طے ہوئی، اغوا کاروں نے اہلخانہ کو آئی آئی چندریگر روڈ پر بلایا ، ملزمان اہلخانہ کو ڈی جی ایکسائز کے دفتر میں لےگئے۔

پولیس کے مطابق مغوی علی حسین کو ای ٹی او کے دفتر سے برآمد کیا گیا، چھاپے کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ملزمان کی شناخت جان محمد، عبدالخالق اور یاسین کے ناموں سے ہوئی، گرفتار ملزمان میں جان محمد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پولیس کا اہلکار ہے جب کہ دیگر دو ملزمان کا ایکسائز سے تعلق نہیں ہے۔

مزید خبریں :