19 اکتوبر ، 2012
کراچی… ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر خالد اور دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدائش کا پہلا سال بچے کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے جو اس کی آنے والی پوری زندگی کا احاطہ کرتا ہے۔ جو مائیں خود وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتی ہیں، ان کے بچوں میں بھی وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے۔ چھوٹے بچوں کو کوئی خطرناک چیز منہ میں نہ ڈالنے دیں۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ پیدائش کے چھ ماہ بعد بچے کو دودھ کے علاوہ دیگر نرم غذائیں شروع کرائی جائیں، بچے کودودھ کے علاوہ ملنے والی غذا سمجھنے کے لئے دو سے تین ہفتے درکار ہوتے ہیں، اکثر مائیں ہر روز نیا تجربہ کرتی ہیں، اس سے بچے کنفیوز ہو جاتے ہیں بہتر ہے کہ ایک ہی غذا دو سے تین ہفتے تک کھلائی جائے۔ آٹھ ماہ بعد بچے کیلئے صرف ماں کا دودھ کافی نہیں ہوتا،اسے نرم غذا درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دانت نکلنے سے قبل بچوں کے مسوڑھوں میں تکلیف ہوتی ہے، اسے کوئی بھی چیز چبانے سے سکون ملتا ہے، اس لئے بچے ہر چیزکو منہ میں لے جانے کی کوشش کرتے ہیں، اس طرح انہیں انفیکشن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق فیڈر کے استعمال سے بچہ اسہال اور ڈائیریا کا شکار ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بچے دیر سے چلیں مائیں ان کی غذا پر فوری توجہ دیں۔ وٹامن ڈی کی کمی کے سبب اکثر یہ مسائل ہوتے ہیں۔