Time 26 نومبر ، 2021
پاکستان

بیٹیوں کے نام جائيداد کیوں کی؟ بھتیجے چچاکیخلاف عدالت پہنچ گئے

بیٹا نہ ہو تو باپ کا زندگی میں بیٹیوں کوجائیداد گفٹ کرنا انوکھی بات نہیں، لاہور ہائیکورٹ نے درخواست خارج کردی— فوٹو:فائل
بیٹا نہ ہو تو باپ کا زندگی میں بیٹیوں کوجائیداد گفٹ کرنا انوکھی بات نہیں، لاہور ہائیکورٹ نے درخواست خارج کردی— فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ اولاد نرینہ نہ ہو تو باپ کا بیٹیوں کو جائیداد گفٹ کرنا انوکھی بات نہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شان گل نے قاسم علی اور اس کے بھائیوں کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔ 

درخواست گزاروں نے چچا کی جانب سے چار بیٹیوں کو جائیداد گفٹ کرنے کا اقدام چیلنج کیا تھا اور ان کا مؤقف تھا کہ چچا بیٹیوں کو اراضی گفٹ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے تھے۔ 

عدالت نے قرار دیا کہ اولاد نرینہ نہ ہونے کی صورت میں بھائیوں اور بھتیجوں کو جائیداد کی منتقلی روکنے کیلئے بیٹیوں کو گفٹ کر دینا انوکھی بات نہیں، جس معاشرے میں خواتین کو اپنا تحفظ خود کرنا ہو وہاں والد بہت کچھ کرتا ہے۔ 

عدالت کا کہنا تھاکہ والد کا ایسا کرنا اختیاری نہیں بلکہ ضرورت ہے، والد کو موت کے بعد بیٹیوں کی بے دخلی کا ڈر رہتا ہے، خواتین کو وقار نہ ملے تو وہ مرد رشتے داروں کے رحم و کرم پر ہوتی ہیں۔ 

مزید خبریں :