30 نومبر ، 2021
لاہور ہائیکورٹ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر کچھ دن میں ائیر کوالٹی بہتر نہ ہوئی تو لاہور شہر کو ایک ہفتے کے لیے مکمل بند کیا جا سکتا ہے۔
لاہور میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور اسموگ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تیاری کر لیں، ہو سکتا ہے کہ ائیر کوالٹی کی بہتری کے لیے لاک ڈاؤن کرنا پڑے، تمام متعلقہ محکمے اجلاس کریں اور ماحولیاتی ایمرجنسی لگانے پر غور کریں۔
جسٹس شاہد کریم نے پی ڈی ایم اے سے کہا کہ اس معاملے میں ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے جو رپورٹ مرتب کر کے حل تجویز کریں۔
پی ڈی ایم اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر امیر اللہ ملک نے عدالت کو بتایا کہ پیر کی چُھٹی کی وجہ سے ائیر کوالٹی انڈیکس 400 رہا ورنہ یہ 600 ہو جاتا، اتوار تک ائیر کوالٹی انڈیکس 200 سے نیچے آ جائے گا۔ میئر لاہور مبشر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیل انڈسٹری میں ٹائر جلائے جاتے ہیں، جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جہاں ٹائر جلتے ہیں اس کی فوری شکایت واٹر کمیشن کو کریں۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ ٹریفک اور ماحولیاتی آلودگی کو رپورٹ کرنے کے لیے ایپلیکیشن بنا دی ہے، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اس ایپلیکشن کی تشہیر کریں۔
عدالت نے درخواستوں پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی اسموگ کے باعث لاہور میں ایک ہفتے کے لیے کلائمیٹ ایمرجنسی لگانی پڑ سکتی ہے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے امیر اللہ ملک کا کہنا تھا کہ اسموگ میں کمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔