Time 02 دسمبر ، 2021
کاروبار

350 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تیاری، FBR نے ترمیمی فنانس بل وزارت قانون کو بھجوادیا

  فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)  نے منی بجٹ پیش کرنے کے لیے ترمیمی فنانس بل کا مسودہ وزارت قانون کو بھجوا دیا۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ترمیمی فنانس بل کا مسودہ وزارت قانون کوبجھوا دیا ہے جبکہ  وزارت قانون سے منظوری کے بعد فنانس بل کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیمی فنانس بل میں 350 ارب روپے کے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویزشامل ہے جبکہ حکومت نے چوتھے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس کو بل میں تبدیل کردیا ہے۔

اس کے علاوہ ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے لیےشیڈول 5،6،7،8 اور 9 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

 ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا ہدف 600 ارب روپے سے کم کر کے 356ارب روپے مقرر کیا جائےگا جبکہ موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ آئیٹمزپر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمدات کے سوا زیرو ریٹنگ سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لی جائے گی جبکہ جن اشیاء پر سیلز ٹیکس چھوٹ زائد ہے اس پر سیلز ٹیکس ریٹ 17 فیصد لاگو ہوگا۔

مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنےکا اختیار وزیر اعظم کو دینے کی تجویز ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6100ارب روپے مقرر کرنےکی  بھی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب روپے کمی کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔

ذرائع کے مطابق 800سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے اورلگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز ترمیمی بل کا حصہ ہے جبکہ کتوں اور بلیوں کے لیے درآمد خوراک پر ڈیوٹی بڑھانے یا اس پر پابندی کی تجویز  بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ کاسمیٹکس کے سامان پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ترمیمی فنانس بل کا حصہ ہے۔

ذرائع  کے مطابق ڈبوں میں پیک کھانے پینے کی اشیاء کی درآمد پر پابندی کی تجویز  بھی ترمیمی بل میں شامل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئی ایف ایم سے معاہدے کے تحت حکومت کو 12جنوری تک منی بجٹ منظور کرانا ہوگا۔

مزید خبریں :