06 دسمبر ، 2021
وفاقی حکومت نے سیالکوٹ میں پیش آنے والے دلخراش واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعے کا دن پوری قوم کیلئے شرمناک تھا کیونکہ اسلام امن اور برداشت کا مذہب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ریاست ایسے واقعات پر سخت ایکشن لے، ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اب ہمیں دوبارہ اپنے قوانین کا جائزہ لینا ہے، جائزہ لینا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کہاں عملدرآمد نہیں ہوا، ابھی تک نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوا، کابینہ اجلاس میں بحث کے بعد واضح پالیسی نکلے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پرویزخٹک نے اپنے بیان کی وضاحت کردی ہے جبکہ اپوزیشن مولانا فضل الرحمان کے بیان اور ان کی قیادت سے اظہار لاتعلقی کرے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں، کیا پوری پی ڈی ایم مولانا کے بیان سے متفق ہے۔