پاکستان
Time 06 دسمبر ، 2021

’بھائی کی طرح چند لوگ اور ہوتے تو سری لنکن شہری کی جان بچ جاتی‘، عدنان کی بہن کا بیان

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھاگیا کہ ملک عدنان جان ہتھیلی پر رکھ کر پریانتھا کمارا کو بچانےکی کوشش کررہےتھے۔ —فوٹو: اسکرین گریب
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھاگیا کہ ملک عدنان جان ہتھیلی پر رکھ کر پریانتھا کمارا کو بچانےکی کوشش کررہےتھے۔ —فوٹو: اسکرین گریب 

سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کی بہن کا کہنا ہے کہ 'اگران کے بھائی کی طرح چند لوگ اور ہوتے تو سری لنکن شہری کی جان بچ جاتی'۔

جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملک عدنان کی بہن  شمع سکندر نے کہا کہ اگر  ان کے بھائی کی طرح چند لوگ اور ہوتے تو سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی جان بچ جاتی۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھاگیا کہ ملک عدنان جان ہتھیلی پر رکھ کر پریانتھا کمارا کو بچانےکی کوشش کررہےتھے۔

ہجوم کے تشدد کے وقت ملک عدنان نے پریانتھا کمارا کوکَور کیا ہوا تھا اور وہ خود مار کھاتے رہے اور اسے بچانےکی کوشش کر تے رہے تھے ،سوشل میڈیا پر بھی ملک عدنان کی بہادری اور انسان دوستی کے جذبے کی تعریف کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک عدنان کو تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ پنجاب حکومت نے بھی ملک عدنان کو انسانی حقوق کا ایوارڈ دینےکا اعلان کیا ہے۔

واقعہ کب پیش آیا؟

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ کی اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز نے منیجر کو اوپر سے نیچے پھینک دیا اور پھر لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔

مزید خبریں :