10 جنوری ، 2022
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بلاول بھٹو سے قومی اسمبلی میں ملاقات ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک اورسیاسی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ منی بجٹ پر حکومت کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتفاق ہوا کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت مخالف اور ملک بچاؤ تحریک پریکساں مؤقف پر کار بندہیں، دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحاریک کے معاملے پر وفود کے ہمراہ تفصیلی ملاقات کا فیصلہ کیا جو آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) والے اب خود چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں، نیب والے دعوے کرتے ہیں 800 ارب سے زیادہ وصول کیا، وزارت خزانہ میں ان 800 ارب روپے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، نیب کے موجودہ اور پہلے والے تمام ذمہ داروں کو جواب دینا ہوگا۔
بلاول نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب سے لے کر انسویسٹی گیشن آفیسر (آئی او) تک سب اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں، ہم منی بجٹ کی مخالفت کریں گے، ہم عوام میں جائیں گے، عوام کو مشکل میں نہیں دیکھ سکتے، مل کرجدوجہد کرنا ہوگی۔
بلاول نے کہا کہ ہمیں مل کر اسلام آباد پہنچنا ہوگا، آج بھی ہم سمجھتے ہیں سارے کارڈ موجود ہیں، ہم حکومت ہٹانے کیلئے جمہوری، آئینی اور پارلیمانی طریقہ کار کے حامی ہیں، وزیراعظم عوام کو کہتے تھے گھبرانا نہیں ہے، ہمارا وزیراعظم کو پیغام ہےکہ اب ان کے گھبرانے کا وقت شروع ہو چکاہے، جہاں جاتا ہوں وہاں سب کا مطالبہ ہے کب حکومت سے چھٹکارا دلا رہے ہیں۔