11 جنوری ، 2022
دادو میں بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ عصمت کا نکاح نامہ جعلی ہونے سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے۔
دادو کی رہائشی اور میڈیکل کی طالبہ عصمت کی پراسرارموت کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ مرکزی ملزم شمن سولنگی کی گرفتاری کیلئے دادو میں چھاپے مارے گئے ہیں۔
خودکشی کیس میں زیرحراست نکاح خواں نے بھی اہم انکشافات کیے ہیں۔
مولوی محمد ادریس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مسجد میں تھا جب شمن سولنگی ساتھی سمیت آیا، اس نے نکاح کے کاغذات پر دستخط کرائے اور چلاگیا، اس وقت لڑکی موجود نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ نکاح نہیں پڑھایا، نا کچھ خبر ہے۔
دوسری جانب طالبہ عصمت کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا فارنزک آج کرایا جائے گا جس سے تفتیشی حکام کوامیدہے کہ کیس سلجھانے میں مدد ملے گی۔
اُدھر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو سے رپورٹ طلب کررکھی ہے اور دونوں پولیس افسران 13 جنوری کو ذاتی حیثیت میں کراچی میں پیش ہوں گے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق عصمت اور شمن سولنگی کے خاندان ایک ہی محلہ میں رہتے ہیں، شمن سولنگی کی دوبیویاں اور 8 بچے ہیں جبکہ عصمت خالد اور شمن سولنگی کی بیٹی بچپن میں ساتھ پڑھتے تھے۔