19 جنوری ، 2022
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کی ٹیم اسلام آباد یونائٹیڈ میں شامل نوجوان وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کہتے ہیں کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے اسلام آباد یونائٹیڈ آنے کے بعد وہ پریشر سے آزاد ہوگئے ہیں۔
جیو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں 23 سالہ کرکٹر نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں والد بطور کوچ ڈگ آؤٹ میں ہوتے تھے جس کی وجہ سے وہ دباؤ میں ہوتے تھے ،کیوں کہ والد کی موجودگی کی بنیاد پر لوگ انہیں پرچی پرچی کا طعنہ دیتے تھے مگر اب ایک فرنچائز نے انہیں خود اپنی ٹیم میں شامل کیا ہے، جس پر وہ خوش ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ کوئی لینے کو تیار نہیں تھا آج ٹیمیں خود بلارہی ہیں جس سے پرچی کے طعنہ کی بھی نفی ہوتی ہے۔
اعظم خان کاکہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ دو سال کے دوران اپنی فٹنس پر بہت کام کیا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ جب ٹیمیں آپ سے توقع رکھتی ہیں تو آپ کا فرض ہے کہ آپ بھی اپنے آپ کا لیول اس جگہ لے جائیں جہاں آپ کے کوچز اور کپتان آپ سے مطمئن ہوں۔
پی ایس ایل سیون کے اہداف پر بات کرتے ہوئے اعظم خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کیلئے کوئی بڑا ہدف مقرر نہیں کیا، بس یہی کوشش ہوگی کہ اپنے نیچرل ٹیلنٹ کے مطابق کھیلیں اور اپنی ٹیم کی ضرورت کے مطابق کارکردگی دیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ان کی نظریں پاکستان ٹیم میں واپسی پر مرکوز ضرور ہیں مگر انہوں نے یہ بات اپنے ذہن میں سوار نہیں کی ہوئی۔
اعظم خان نے مزید کہا کہ ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ حال میں رہیں نا کہ مستقبل کے اہداف کا پریشر لینا شروع کردیں۔
یاد رہے کہ اعظم خان کو پاکستان سلیکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ابتدائی اسکواڈ میں شامل کیا تھا مگر بعد میں انہیں اسکواڈ سے ڈراپ کردیا گیا تھا اور وہ ورلڈ کپ میں شرکت سے محروم رہ گئے تھے۔
نوجوان وکٹ کیپر بیٹر کہتے ہیں کہ وہ مایوس ضرور ہوئے تھے لیکن انہیں اب بھی اس بات کی خوشی ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے عبوری اسکواڈ میں شامل تھے، جو ہوتا ہے اچھے کیلئے ہوتا ہے، اور صبر کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔
اعظم نے کہا کہ کیرئیر کے اتار چڑھاؤ نے انہیں مضبوط پلیئر بنایا، وہ سمجھتے ہیں کہ کیرئیر کے آغاز میں ہی ایسا سخت وقت دیکھ لیا جو ان کیلئے ایک طرح سے اچھا بھی ہوگیا۔
ایک سوال پر اعظم نے کہا کہ والد معین خان ہمیشہ چیلنج دیتے رہتے ہیں اور سپورٹ بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاداب خان نے ہمیشہ فٹنس بہتر کرنے میں مدد دی، اسلام آباد یونائٹیڈ میں کوشش ہوگی کہ شاداب اور دیگر پلیئرز سے زیادہ سے زیادہ سیکھیں لیکن وہ روٹی گینگ سے دور رہنے کی کوشش بھی کریں گے تاہم اگر روٹی گینگ والے پلیئرز خود آئے تو وہ ان کو منع کرنے کی بجائے خوش آمدید کہیں گے۔
کراچی میں ساری عمر کرکٹ کھیلنے والے اعظم خان نے مزید کہا کہ جب ان کا نام اسلام آبا یونائٹیڈ میں آیا تھا تو دوستوں سے کافی دلچسپ گفتگو ہوئی اور اس دوران انہوں نے اپنے دوستوں سے کہہ دیا کہ تھا کہ اسلام آباد یونائٹیڈ جوائن کرکے وہ آفیشلی برگر ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان، پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کے بیٹے ہیں اور انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے پی ایس ایل کیرئیر کا آغاز کیا مگر معین خان سے تعلق اور فٹنس کی وجہ سے اعظم خان کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔