20 جنوری ، 2022
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 10سال قبل قتل ہونے والے سعودی سفارت کار حسن القحطانی کے قتل کیس کی تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) نے پڑوسی ملک ایران سےکیس میں مطلوب تینوں دہشت گردوں کی تفصیلات مانگتے ہوئے خط لکھ دیا ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ پڑوسی ملک ایران سے تینوں مطلوب دہشت گردوں علی مستحسن، رضا امام اور سید وقار احمد کی معلومات مانگی گئی ہیں، تینوں دہشت گرد واردات کے بعد ایران فرار ہوگئے تھےاور واردات کے بعد پاکستان واپس آنے کی ان کی ٹریول ہسٹری موجود نہیں ہے تاہم ان کے اہلخانہ کی ملک سے آمد و رفت کی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔
حکام کے مطابق علی مستحسن اور سید وقار احمد کے ریڈ وارنٹس پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں، تاہم رضا امام کی مکمل تفصیلات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس نہیں تھیں، اب جو معلومات میسر ہیں ان ہی کی بنیاد پر ریڈ وارنٹ کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی سفارت کار حسن القحطانی کو 16 مئی 2011 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں درخشاں تھانے کی حدود میں کار پر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق اس وقت کی تفتیش میں رضا امام، علی مستحسن اور وقار احمد کے اس واردات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے۔
رضا امام اور علی مستحسن کا نام سی ٹی ڈی کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں بھی شامل ہے۔ رضا امام کی گرفتاری پر 10 لاکھ اور علی مستحسن کی گرفتاری پر 5 لاکھ روپے انعام مقرر ہے، ریڈ بک کے مطابق رضا امام اور علی مستحسن کا تعلق کالعدم سپاہ محمد سے ہے اور دونوں ایران میں روپوش ہیں۔