22 جنوری ، 2022
کراچی میں صدر کی موبائل مارکیٹ کی پہلی منزل پر واقع نجی موبائل کمپنی کے دفتر میں ڈکیتی کی بڑی واردات میں ادارے کا ملازم بھی ملوث نکلا جسے اس کے دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتار 3 ملزمان کے قبضے سے ایک مسروقہ کار، ڈکیتی کے دوران لوٹی گئی رقم ساڑھے چھ لاکھ روپے، ڈکیتی کی رقم سے خریدی گئی ایک نئی ہنڈا 125 موٹر سائیکل اور ایک نیا آئی فون برآمد کرلیا گیا۔
اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس بشیر بروہی کے مطابق 10 جنوری کو عبداللہ ہارون روڈ ریگل مینشن میں واقع ویگو ٹیل موبائل کمپنی کے سیلز سینٹر میں 4 مسلح ملزمان نے واردات کی تھی۔
ملزمان اسلحہ کے زور پر 46 لاکھ روپے سے زائد رقم اور بینکوں کے چیکس اور موبائل فونز لوٹ کر فرار ہوئے تھے۔
واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے پولیس کے ساتھ ساتھ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل نے بھی تلاش شروع کر دی تھی، جن میں سے تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
بشیر بروہی کے مطابق گرفتار ملزم اسد اِسی کمپنی کا ملازم ہے جس نے کمپنی میں آتے جاتے لاکھوں روپےکی ٹرانزیکشن دیکھ کر کمپنی میں ڈکیتی کا پلان بنایا اور ساتھی ملزمان کے ساتھ مل کر ڈکیتی کی واردات انجام دی۔
ایک ساتھی ملزم معراج عادی مجرم ہے اور اس سے پہلے قتل، اغوا اور ڈکیتی کی وارداتوں میں جیل جا چکا ہے، دوسرا ملزم شاہ زیب بھی موبائل مارکیٹ میں ہی کام کرتا ہے اور اس سے پہلے بھی کمپنی سے پرائز بانڈ چوری کر نے کی وجہ سے گرفتار ہوچکا ہے۔
ایس ایس پی بشیربروہی کے مطابق ملزمان کے مفرور ساتھیوں اور مزید گاڑیوں کی برآمدگی کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔