30 جنوری ، 2022
بھارتی ریاست کرناٹکا کے ایک اسکول میں طلبا کو نماز پڑھنے کی اجازت دینے پر محکمہ تعلیم نے ہندو انتہا پسندوں کے دباؤ پر اسکول کی خاتون پرنسپل کو معطل کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹکا کے ضلع کولار کے ماڈل ہائر اسکول کی پرنسپل اومادیوی کو انتہا پسند ہندوؤں کے دباؤ پر معطل کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ چند روز قبل اس وقت پیش آیا جب کرناٹکا کے ایک اسکول میں کچھ لڑکوں کی نماز پڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، انتہا پسند اسکول کی پرنسپل کی جانب سے طلبا کو کلاس میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے پر برہم تھے۔
ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے ماڈل ہائر اسکول پر دھاوا بول دیا اور حکام کو نماز کی اجازت دینے والی پرنسپل کے خلاف کارروائی کیلئے مجبور کیا گیا۔
اب اطلاعات ہیں کہ اسکول پرنسپل اوما دیوی کو معطل کر دیا گیا ہے اور انہیں شہر سے باہر جانے سے بھی روک دیا گیا ہے۔