09 فروری ، 2022
لاہور ہائیکورٹ نے صدارتی نظام کیلئے ریفرنڈم کرانے کی درخواست آئین اور جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کے منافی قرار دیتے ہوئےخارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے حفیظ الرحمان کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا اور فیصلے میں قرار دیا گیا کہ ایسی درخواست آئین کابنیادی ڈھانچا بدلنے کیلئے دی گئی اور عوامی رائے جاننے کیلئے یہ درخواست آئین اور جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کے ہی خلاف ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسی درخواست کے دائرہ کار پر سپریم کورٹ تفصیلی فیصلہ دے چکی ہے۔
عدالت کا کہنا ہےکہ درخواستگزار نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ اس نے صدارتی نظام پر ریفرنڈم کرانے کیلئے حکومت کو درخواست دی تھی لیکن اس پر حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا۔
عدالت نے تحریری حکم میں بھارتی سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس کے مطابق عوامی نمائندوں کے بنائے گئے آئین کا بنیادی ڈھانچا بدلا نہیں جاسکتا۔