19 مارچ ، 2022
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے او آئی سی کانفرنس سے متعلق بیان پر ردعمل آگیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ میری نظر میں بلاول کا بیان انتہائی ناسمجھداری کا بیان ہے، او آئی سی اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ پاکستان 48 ویں وزرائے خارجہ کانفرنس کی میزبانی کرےگا، آج صبح سےاو آئی سی کے مہمان آنا شروع ہو گئے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مصر کے وزیر خارجہ کل آ رہے ہیں، 21 مارچ کو ایک اور اہم وزیر خارجہ پاکستان پہنچیں گے، بطور وزیرخارجہ بتانا چاہتا ہوں بھارت اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، او آئی سی کانفرنس حکومت کا نہیں ریاست پاکستان کا ایونٹ ہے، مجھے امید ہے بلاول بھارت کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتمادکا مقابلہ قانونی، جمہوری اور سیاسی انداز میں کریں گے، ہم اپنے ممبران کو منانےکی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے، کسی رکن اسمبلی کو ووٹ دینے سے نہیں روکیں گے، زبردستی نہیں کریں گے بس اپنا مینڈیٹ اراکین کویاد کرائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریشان ہمیں ہونا چاہیے جب کہ پریشان یہ ہیں، آپ کے پاس نمبرپورے ہیں تو آپ گھبراہٹ کا شکار کیوں ہو رہے ہیں،تاریخ کا تعین اسپیکر کا اختیار ہے، تحریک عدم اعتماد تو ابھی جمع کرائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے اور دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟
متحدہ اپوزیشن نے پیر کو ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہونےکی صورت میں ایوان میں دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔