25 مارچ ، 2022
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے معزز ججوں اور چیف جسٹس نے ریمارکس نہ دیے ہوتے تو ٹائیگر فورس کا اسپیکر غیر معینہ مدت تک کے لیے اجلاس ملتوی کر دیتا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب مرحوم رکن کی فاتحہ کے بعد اجلاس ملتوی بھی ہوا تو پیر سے تحریک عدم اعتماد پر بحث شروع ہو جائے گی اور پھر تین دن بعد اور سات دن سے پہلے پہلے عدم اعتماد کا فیصلہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان اپوزیشن سے رابطے کر رہے ہیں، فواد چوہدری نے بھی مجھ سے رابطہ کیا۔
رانا ثناء اللہ کے مطابق انہوں نے فواد چوہدری کے رابطے پر ان سے کہا کہ آپ کے پاس فیصلے کے لیے ایک آدھ دن کا ٹائم رہ گیا ہے ۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عدالت میں اٹارنی جنرل کی یقین دہانی کے بعد اب ڈی چوک پر دھرنا نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ٹائیگر فورس جعلی ٹائیگر فورس ہے، یہ لوگ بھاگ جائیں گے اور جو رہ جائیں گے وہ پکڑے جائیں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل ہے