تاریخی آیا صوفیہ میں 88 برس بعد نمازِ تراویح کی ادائیگی، مسحور کن مناظر دیکھیں

ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی مسجد ’ آیا صوفیہ‘ کو مسجد کا درجہ دیے جانے کے بعد پہلی بار یہاں نماز تراویح ادا کی گئی۔

جہاں دنیا کے بیشتر ممالک میں رمضان 1443 ہجری کی آمد تھی وہیں استنبول میں ایک تاریخ رقم ہو رہی تھی جس کی تاریخی آیا صوفیہ مسجد میں 88 سال کے بعد پہلی مرتبہ نماز تراویح ادا کی گئی۔

عشاء سے ہی آیا صوفیہ کے اندر سے لے کر سلطان مسجد تک صفیں بندھی ہوئی تھیں۔

مسجد میں رمضان المبارک کے لیے متعدد تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی__فوٹو فائل
 مسجد میں رمضان المبارک کے لیے متعدد تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی__فوٹو فائل

مسجد کے اطراف میں بلدیہ کی جانب سے صفائی مسلسل جاری رہی اور کھانا پینا بھی چلتا رہا جب کہ  دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے سیاح بھی وہاں موجود رہے۔

 مسجد میں رمضان المبارک کے لیے متعدد تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی۔

آیا صوفیہ کو 1934 میں ایک میوزیم میں تبدیل کیا گیا تھا اور 2020 میں اسے دوبارہ مسجد کی حیثیت حاصل ہوئی تھی  جب کہ مسجد کو 24 جولائی 2020 میں عبادت کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

آیا صوفیہ کی تاریخ:

مسجد آیا صوفیہ کو 1500 سال پہلے بازنطینی عہد میں گرجا گھر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا، 900 سال بعد سلطنت عثمانیہ کی فوج نے استنبول پر قبضہ کیا اور اسے مسجد میں بدل دیا گیا۔ 

80 سال قبل خلافت عثمانیہ ختم ہوئی تو اسے عجائب گھر بنادیا گیا تھا۔

1453 میں سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان محمد دوئم نے قسطنطنیہ پر قبضہ کرکے شہر کا نام تبدیل کر کے استنبول رکھا اور بازنطینی سلطنت کا خاتمہ کر دیا__فوٹو: اے پی/فائل
1453 میں سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان محمد دوئم نے قسطنطنیہ پر قبضہ کرکے شہر کا نام تبدیل کر کے استنبول رکھا اور بازنطینی سلطنت کا خاتمہ کر دیا__فوٹو: اے پی/فائل

یہ معروف عمارت استنبول کے فیتھ ڈسٹرکٹ میں سمندر کے کنارے واقع ہے۔ بازنطینی بادشاہ جسٹنیئن اول نے اس کی تعمیر کا حکم 532 میں دیا تھا جب اس شہر کا نام قسطنطنیہ تھا۔ یہ بیزنٹائن سلطنت (جسے مشرقی رومی سلطنت بھی کہا جاتا ہے) کا دارالحکومت بھی تھا۔

1453 میں سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان محمد دوئم نے قسطنطنیہ پر قبضہ کرکے شہر کا نام تبدیل کرکے استنبول رکھا اور بازنطینی سلطنت کا خاتمہ کر دیا۔ تقریباً 900 سال تک آورتھوڈوکس چرچ کا گھر رہنے والی عمارت آیا صوفیہ میں داخل ہوتے وقت سلطان محمد دوئم کا اصرار تھا کہ اس کی تعمیرِ نو کی جائے اسے ایک مسجد بنایا جائے۔ انہوں نے اس میں جمعے کی نماز بھی پڑھی۔

یہ 2019 میں 38 لاکھ سیاحوں کے ساتھ ترکی کا معروف ترین مقام تھا__فوٹو: اے پی/فائل
 یہ 2019 میں 38 لاکھ سیاحوں کے ساتھ ترکی کا معروف ترین مقام تھا__فوٹو: اے پی/فائل

آیا صوفیہ کا بڑا گنبد استنبول کے منظر کا لازمی حصہ ہے جہاں ہر سال 30 لاکھ سیاح آتے ہیں، یہ 2019 میں 38 لاکھ سیاحوں کے ساتھ ترکی کا معروف ترین مقام تھا۔

مزید خبریں :