22 اپریل ، 2022
مبینہ دھمکی آمیز غیر ملکی خط کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آج ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے نے ہمارے مؤقف پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے کہ مراسلہ ایک حقیقت ہے، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا ایک ایک حرف سچ تھا، اعلامیے نے ثابت کردیا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی گئی۔
ترجمان تحریک انصاف کا مزید کہنا ہے کہ امریکا کو دیا جانے والا احتجاجی مراسلہ بالکل ٹھیک اور درست قدم تھا، معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلئے بااختیار عدالتی کمیشن بلا تاخیر مقررکیا جائے، کیا یہ حقیقت نہیں کہ مذکورہ دستاویز ریاست کے متعین نمائندےکے پیغام پر مشتمل ہے؟
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کمیشن تحقیق کرے کہ کیا دستاویزمیں ایک باضابطہ ملاقات کی تفصیلات موجود ہیں؟ کمیشن تحقیق کرےکیا یہ حقیقت نہیں اس ملاقات میں تحریک عدمِ اعتماد کا ذکرہے؟ کمیشن تحقیق کرے کہ کیا پاکستان کی معافی کو عمران خان کے ہٹانےسے مشروط کیاگیا؟
ترجمان تحریک انصاف نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا قومی سلامتی کمیٹی نے اسے پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرارنہیں دیا؟ کیا مذکورہ ملک کواحتجاجی مراسلہ دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا؟ کیا قومی سلامتی کمیٹی نے اہم نہ جانا کہ مراسلہ پارلیمانی کمیٹی میں زیربحث لایاجائے؟
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ دھمکی اور مقامی کرداروں کے مابین حقیقی گٹھ جوڑ کا سراغ لگایا جائے، سفارتکاروں کی اپوزیشن رہنماؤں اورمنحرف اراکین کی ملاقاتوں کی کڑیاں ملانا ہوں گی، عدالتی کمیشن کی کارروائی مکمل اوپن ہونی چاہیے، بند کمرہ کارروائی کی گنجائش ہے، نہ قبول کریں گے۔
خیال رہے کہ آج کے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، دوران تحقیقات غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ سکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔