Time 13 مئی ، 2022
پاکستان

صدارتی نظام کیلئے ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں، سپریم کورٹ

سیاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں رہنمائی موجود نہیں، سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ جاری— فوٹو: فائل
سیاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں رہنمائی موجود نہیں، سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ جاری— فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کی درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیں۔

سپریم کورٹ نے صدارتی نظام کے نفاذ سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا اور یہ حکمنامہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدارتی نظام سے متعلق درخواستوں میں سیاسی نوعیت کا سوال اٹھایا گیا، سیاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں رہنمائی موجود نہیں، آئینی رہنمائی کی عدم موجودگی میں سیاسی سوال پرفیصلہ دینےکی پوزیشن میں نہیں۔

فیصلے کے مطابق درخواست گزار اور ان کے وکلا سے دو سوال پوچھے گئے، عدالت کے پاس ملک میں سیاسی نظام کی تبدیلی کافیصلہ دینےکاکوئی اختیار نہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں، صدارتی نظام پرریفرنڈم کرانے سے متعلق درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔

عدالت نے درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیں۔

مزید خبریں :