عثمان بزدار اور اسد قیصر کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے— فوٹو: فائل
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے— فوٹو: فائل

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تاحال دو سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں، پولیس کی اسپیشل برانچ نے عثمان بزدار کو گاڑیاں فوری طور پر واپس کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔

خط میں وزیراعلیٰ کے پروٹوکول کیلئے بھیجی جانیوالی دو گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ محکمے کو گاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے لہٰذا سرکاری امور کی انجام دہی کیلئے ضروری ہے کہ گاڑیاں فوری واپس بھجوا دی جائیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں گاڑیوں میں سے ایک بلٹ پروف لگژری گاڑی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کئی روز گزر جانے کے باوجود دونوں گاڑیاں واپس نہیں کیں۔

ذرائع کے مطابق گاڑیاں بغیر کسی تحریر کے ایوان وزیراعلیٰ بھجوائی گئی تھیں۔

علاوہ ازیں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی عہدے سے فارغ ہونے کے بعد اب تک سرکاری گاڑی استعمال کر رہے ہیں۔

اسد قیصر نے 9 اپریل کو تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کے بجائے استعفیٰ دیا تھا لیکن استعفیٰ دینے کے بعد اب تک سابق اسپیکر قومی اسمبلی سرکاری بلٹ پروف لینڈ کروزر استعمال کر رہے ہیں۔

ایکسائز ریکارڈ کے مطابق اسد قیصر کے زیر استعمال گاڑی کابینہ ڈویژن کی ملکیت ہے۔

ایکسائز آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر اسد قیصر کے زیر استعمال گاڑی کا نمبر GAE 190 ہے، سیریل نمبر GA سے شروع ہونے والی گاڑیاں سرکار کے زیر استعمال ہیں۔

مزید خبریں :