کھیل
Time 14 مئی ، 2022

زیرو کورونا پالیسی پر گامزن چین ایشین کپ فٹبال کی میزبانی سے بھی دستبردار

ایشین کپ میں 24 ٹیموں نے حصہ لینا تھا اور اس کے میچز 10 مختلف شہروں میں شیڈول تھے— فوٹو : فائل
ایشین کپ میں 24 ٹیموں نے حصہ لینا تھا اور اس کے میچز 10 مختلف شہروں میں شیڈول تھے— فوٹو : فائل

کورونا وائرس کا ملک سے مکمل خاتمہ کرنے کیلئے پرعزم چین ایشین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کی میزبانی سے بھی دستبردار ہوگیا ہے۔

ایشین فٹبال کنفیڈریشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کورونا وائرس کی وجہ سے 2023 میں شیڈول ایشین کپ کی میزبانی سے دستبردار ہو گیا ہے۔

ایشین کپ میں 24 ٹیموں نے حصہ لینا تھا اور اس کے میچز 10 مختلف شہروں میں شیڈول تھے۔ نئے میزبان ملک کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایشین کپ ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے اور 2019 کے ٹورنامنٹ میں قطر نے کامیابی حاصل کی تھی۔

چین کو دوسری بار ایشین کپ کی میزبانی ملی تھی ، اس سے قبل ین 2004 میں اس ایونٹ کی میزبانی کر چکا ہے اور فائنل میں اسے جاپان سے 1-3 سے شکست ہوئی تھی۔

چین میں کورونا وائرس کی صورتحال

چین میں کورونا وائرس کی صورتحال اس وقت زیادہ سنگین تو نہیں ہے لیکن وہ اپنے ملک سے کورونا وائرس کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے پر عزم ہے ، یہی وجہ ہے کہ چین نے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی سے معذرت کی ہے اور اس کی پوری توجہ کورونا وائرس کے مکمل خاتمے پر ہے۔

اس مقصد کے حصول کیلئے چین میں اب بھی مختلف شہروں میں لاک ڈاؤنز اور بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا پابندیاں تقریباً ختم کردی گئی ہیں تاہم چین زیرو کورونا پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ 

خیال رہے کہ ایشین کپ سے قبل چین کھیلوں کے ایک اور بڑے ایونٹ ایشین گیمز کی میزبانی سے بھی دستبردار ہوچکا ہے جس کا انعقاد رواں برس ستمبر میں ہینگ ژو میں ہونا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ کورونا وائرس پہلی بار چین کے شہر ووہان میں سامنے آیا تھا جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں پھیل گیا تھا جس کی وجہ سے تقریباً 2 سال تک دنیا لاک ڈاؤن اور دیگر سخت پابندیوں کی زد میں رہی۔

مزید خبریں :