27 مئی ، 2022
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہےکہ غریب سائلین کیلئے قانونی چارہ جوئی مہنگا عمل بن چکا ہے اس لیے مصالحتی نظام کی کامیابی کیلئے قوانین بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کو بھی خامیوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
لاہور میں ثالثی نظام پر کانفرنس سےچیف جسٹس پاکستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور کہا کہ سیاسی جماعتیں ،صنعتکار اور دیگر شعبے ثالثی نظام کی حوصلہ افزائی کریں، کیسز کی بھرمار سے ہمارا نظام رک گیا ہے، ثالثی نظام کے فروغ کیلئے ماتحت عدلیہ اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
چیف جسٹس نے ثالثی نظام کیلئے قوانین کو بہتر بنانے پر بھی زوردیا۔
انہوں نے کہا کہ غریب سائلین کیلئے قانونی چارہ جوئی مہنگا عمل بن چکا ہے اس لیے مصالحتی نظام کی کامیابی کیلئے قوانین بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کو بھی خامیوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ثالثی نظام وقت کی اہم ضرورت ہے، فیصلوں کا برسوں انتظار کرنے والوں کیلئے ثالثی بہترین حل ہے، اس نظام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ انصاف ہر شخص کا بنیادی حق ہے، ملکی آئین سستے انصاف کی فراہمی کی ضمانت دیتا ہے۔