Time 31 مئی ، 2022
پاکستان

لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو دعا زہرا کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم

عدالت نے دعا زہرا کے سسرالیوں کو ہراساں نہ کرنے کی استدعا رد کردی— فوٹو:فائل
عدالت نے دعا زہرا کے سسرالیوں کو ہراساں نہ کرنے کی استدعا رد کردی— فوٹو:فائل

کراچی سے پنجاب جاکر شادی کرنے والی دعا زہراکی ساس اور جیٹھ نے مبینہ ہراسانی کے خلاف لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے نورمنیر اور شبیراحمد کی درخواست پرسماعت کی۔ جسٹس طارق سلیم شیخ کا کہنا تھاکہ درخواست ہائیکورٹ میں زیرالتوا رہےگی، پولیس اپنا کام کرے۔

درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف تھاکہ دعا زہرا نے کراچی سے ظہیراحمد کے ساتھ آکرپنجاب میں نکاح کیا، نکاح کے بعد دعا زہرا نے بیان زیر دفعہ 164 بھی عدالت میں ریکارڈکروایا اور دعا زہرا نے اپنی مرضی سے شادی کرنے کا بیان دیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں دعا زہرا کہاں ہے؟ اس پر وکیل کا کہنا تھاکہ دعا زہرا اپنے خاوند کے ساتھ ہے، کہاں ہے اس کا مجھے علم نہیں۔

جسٹس طارق سلیم نے استفسار کیا کہ آپ اسےعدالت میں پیش کیوں نہیں کرتے؟ پولیس انکوائری کرتی ہے تو آپ ہائیکورٹ میں رٹ دائرکردیتے ہیں، آپ اسے پیش کیوں نہیں کرتے؟ عدالتوں کامذاق بنایا ہوا ہے۔

درخواست گزار وکیل کا کہنا تھاکہ آپ پولیس کوتحفظ فراہم کرنےکاحکم دیں، دعا زہرا کوپیش کردیں گے۔

اس پر جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیے کہ اس کامطلب آپ کوعلم ہےوہ کہاں ہے، تحفظ فراہم کرنے کا کیوں حکم دیں؟

وکیل کا کہنا تھاکہ  اس کی جان کوخطرہ ہے اور وہ سندھ نہیں جانا چاہتی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ جو عدالت اسے بلائے گی اسے وہیں جانا پڑےگا، کیس کوزیرالتوا رکھ رہاہوں، پولیس اپنا کام کرے۔

عدالت نے پولیس کو دعا زہرا کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اور دعا زہرا کے سسرالیوں کو ہراساں نہ کرنے کی استدعا رد کردی۔

مزید خبریں :