22 جون ، 2022
لاہور بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیرمونس الٰہی کی 4 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے ممبر قومی اسمبلی مونس الہٰی کی ضمانت کے لیے بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی۔
مونس الہٰی کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ محمد خان بھٹی کی اسی کیس میں عبوری ضمانت ہوچکی، مونس الہٰی بھی اسی کیس میں نامزد ہیں،کیس سیاسی بنیادوں پر بنا ہے۔
وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ مونس الٰہی کی جانب سے یہ پہلی درخواست ضمانت ہے۔
بینکنگ کورٹ نےمونس الٰہی کی 4 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو میں مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے میں مجھ سے ساڑھے 4 گھنٹے تفتیش کی گئی، مجھ سے سوالات پوچھے گئے سب کا جواب دیا، جب ان کے پاس کوئی سوال نہ رہا تو پھر دوبارہ وہی سوالات کرنے لگے، میں نے کہا پوچھیں جو سوال پوچھنے ہیں جواب دوں گا، ان کو کہا کہ اگر کچھ پوچھنا ہے تو بلائیں دوبارہ بھی آؤں گا۔
مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ میں آج کہہ دوں کہ ن لیگ کا ساتھ دوں گا تو ایف آئی آر بھی ختم ہوجائے گی، ایف آئی آر دو دن پہلے درج کی گئی تو اس میں پی ٹی آئی کہاں سے آگئی ؟ یہ ن لیگ نے درج کی ہے ، انہوں نے اسی طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے ہیں تاکہ اصل مسائل پر توجہ نہ جائے ۔