Time 21 جولائی ، 2022
پاکستان

خاتون یوٹیوبر زنیرا ماہم کے دعا اور ظہیر سے متعلق نئے دعوے

کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا سے متعلق یوٹیوبر زنیرا ماہم کا کہنا ہے کہ وہ نابالغ نہیں ہے۔

دعا زہرا کیس پر ناصرف پاکستان کے معروف صحافیوں کی نظر ہے بلکہ یوٹیوب سے منسلک بھی کئی افراد ظہیر اور دعا کا انٹرویو کرچکے ہیں اور کیس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

زنیرا ماہم جنہوں نے دعا اور ظہیر کی شادی کے بعد پہلا باقاعدہ انٹرویو کیا تھا ، اب حال ہی میں انہوں نے مزید کچھ دعوے کیے ہیں۔

یوٹیوبر خاتون کا کہنا ہے کہ دعا خود لاہور آئی، اسے اغوا نہیں کیا گیا، ظہیر احمد اور دعا ایک دوسرے سے سچی محبت کرتے ہیں اور یہ انہوں نے خود دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اب بھی اپنی بات پر قائم ہوں، دعا نابالغ نہیں ہے، جس عدالت نے یہ کہا ہے، میں چیلنج کرتی ہوں کہ مجھے وہ ثبوت لاکر دکھائیں۔

زنیرا ماہم نے دعویٰ کیا کہ دعا کہ رپورٹ پیش کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان پر دباؤ تھا کہ دعا کی عمر 13 برس لکھی جائے۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ دعا چند گھنٹوں میں شیلٹر ہوم میں ہوگی اور ظہیر لانڈھی جیل میں ہوگا، بتائیں کہاں ہے دعا؟ وہ ابھی کچھ دیر میں میرے ساتھ کھانا کھائے گی۔

یوٹیوبر کا  کہنا تھا کہ دعا کے والد مہدی کاظمی کو خواب میں آیا تھا کہ ان کی بیٹی اغوا ہوئی ہے اور ظہیر گینگ کا حصہ ہے، میں دعا کروں گی کہ اللہ انہیں صبر عطا کرے۔

اپنے ایک نئے وی لاگ میں زنیرا نے روتے ہوئے بتایا کہ  اس کیس میں ظہیر کو سپورٹ کرتے ہوئے انہوں نے اپنے کئی دوست کھو دیے ہیں کیوں کہ ان سب کا ماننا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہی ہیں اور دعا اس وقت ایک گینگ کے چنگل میں پھنسی ہوئی ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ میں اللّٰہ کو حاظر ناظر جان کر کہتی ہوں کہ ظہیر احمد کا تعلق کسی گینگ سے نہیں ہے، وہ ایک عام انسان ہے، ہم سب انسان ہیں۔

مزید خبریں :