لاک ڈاؤن کے دوران خود اپنا طیارہ بنا کر خاندان کے ہمراہ یورپ کی سیر کرنے والا شہری

فوٹو: اشوک فیس بک
فوٹو: اشوک فیس بک

کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن میں جہاں دنیا مفلوج ہوکر رہ گئی تھی وہیں ایک شخص نے خود اپنے گھر میں ایک چھوٹا طیارا بنایا اور بعد ازاں اپنے خاندان کے ہمراہ یورپ کی سیر کو نکل پڑا۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے  اشوک الیسیرل جو اب لندن میں مقیم ہیں نے کورونا وبا کے دوران اپنے گھرمیں خود ایک طیارہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق اشوک نے 18 ماہ کے وقت میں 4 سیٹوں پر مشتمل طیارہ بنایا جس کا نام انہوں نے اپنی چھوٹی بیٹی 'جی دیا' سے منسوب کیا۔

اشوک 2006 میں اپنی ماسٹرز کی ڈگری مکمل کرنے کے لیے برطانیہ چلے گئے تھے اور اب وہ ایک آٹو موبائل کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پائلٹ کا لائسنس رکھنے والے اشوک 4 لوگوں پر مشتمل اپنے خاندان کے ہمراہ خود کے بنائے ہوئے طیارے میں اب تک جرمنی، آسٹریا اور جمہوریہ چیک کی سیر کر چکے ہیں۔

اشوک کو طیارہ بنانے کا خیال کیوں آیا؟

بھارتی میڈیا کے مطابق اشوک کا کہنا ہے کہ 2018 میں اپنا پائلٹ کا لائسنس حاصل کرنے کے بعد  میں دو سیٹوں والا چھوٹا طیارہ سیرکے لیے کرائے پر لیتا تھا لیکن جب میرے خاندان میں 2 بیٹیوں کا اضافہ ہوا تو مجھے چار سیٹوں والے طیارے کی ضرورت پڑی لیکن یہ طیارے بہت نایاب تھے۔

اشوک کے مطابق چار سیٹوں والے طیارے کی تلاش میں پیش آنے والی دشواری نے مجھے گھریلو ساختہ طیارہ بنانے کے بارے میں تحقیق کرنے  پر مجبور کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اشوک کا کہنا ہے کہ اپنا طیارہ بنانے کے لیے میں نے جنوبی افریقی شہر جوہانسبرگ کی ایک ائیر کرافٹ فیکٹری کا دورہ کیا اور وہاں بہت کچھ سیکھا۔جس کے بعد خود اپنا طیارہ بنانے کے لیے سامان آرڈر کیا۔

تاہم 2019  کے کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن میں میرے پاس اپنے اس منصوبے کو مکمل کرنے  لیےکافی وقت تھا۔

رپورٹس کے مطابق طیارے کو بنانے میں تقریباً  1.8 کروڑ بھارتی روپے کی لاگت آئی ۔ 

مزید خبریں :