13 اگست ، 2022
خیبر پختونخوا ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ہے جہاں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور بھتا خوری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال اب تک دہشتگردوں کے حملوں میں 65 پولیس اہلکار شہید جب کہ درجنوں زخمی ہوئے، شہید ہونے والوں میں 40 سے زیادہ اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
پشاور میں گزشتہ 5 ماہ کے دوران ایک ایس ایچ او سمیت کئی پولیس اہلکاردہشتگردی کا نشانہ بنے جب کہ 5 سے زیادہ پولیس چوکیوں پر دستی بم پھینکے گئے اور پولیس موبائل وین کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔
صوبے میں بھتا خوری کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے جہاں سیاسی اور کاروباری شخصیات کو بھتے کے لیے دھمکیاں مل رہی ہیں جب کہ بھتا نہ دینے پر انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ کے گھرپر بھتا دینے سے انکار پر دستی بم پھینکا گیا۔
پولیس کے مطابق رواں سال 101 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا جب کہ تمام بڑے حملوں میں ملوث دہشتگردوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔