08 ستمبر ، 2022
وزارت خزانہ نے سیلاب سے متاثرہ معیشت کے نقصانات پر مبنی رپورٹ وزیر اعظم آفس کو ارسال کر دی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث ابتدائی تخمینے پر مبنی رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب سے زراعت اور انفرا اسٹرکچر سمیت دیگر نقصانات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق سیلاب سےکمزور ملکی معیشت کو 12 ارب ڈالر کا ناقابل تلافی نقصان ہوا جس کے پیش نظر معاشی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہو کر 3.3 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم آفس کو ارسال رپورٹ میں معاشی شرح نمو میں کمی کے باعث روزگار فراہم کرنے کی شرح میں 1.2 فیصد تک کمی کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث تقریباً 180 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں ہو سکیں گے، اور منصوبے متاثر ہونے سے 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم نہیں کیا جا سکے گا۔
اس حوالے سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف حکام سے رابطہ کیا ہے جبکہ ذرائع کا بتانا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کو بھی بھیجی جائے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں سے مالیاتی امداد کی اپیل کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔