09 ستمبر ، 2022
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کو کی گئی ایک موبائل فون کال کے افشا ہونے کے بعد ایک سنجیدہ تنازع میں پھنس گئے ہیں۔
تیمور جھگڑا کاکہنا ہے کہ دونوں کے درمیان واٹس ایپ نہیں کال تھی جبکہ شوکت ترین کے مطابق مذکورہ کال جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات کی حامل ایک انٹیلی جنس ایجنسی نے ریکارڈ کی جس کے پاس ریکارڈنگ کا نہایت پیچیدہ نظام موجود ہے، انہوں نے مبینہ کال میں ملکی مفاد کے خلاف اقدامات کامطالبہ کیا تاکہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا بدلہ لیا جا سکے۔
شوکت ترین کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 406کے تحت قانونی کارروائی ہو سکتی ہے جس کے تحت اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی پر سزا دی جاسکتی ہے جبکہ عمران خان اور شوکت ترین دونوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل63(g)کے تحت کارروائی کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔
شوکت ترین نے تیمور جھگڑا کو صوبائی حکومت کی جانب سے خط لکھنے کے لیے کہاکہ صوبہ وفاقی حکومت کو مالی سال کے اختتام پر فاضل فنڈ واپس کرنے کے وعدے سے دستبردار ہوتا ہے، شوکت ترین اور تیمور جھگڑا اس کے ذریعے آئی ایم ایف کے امدادی پیکیج کو سبوتاژ کر سکتے تھے۔
نوٹ: یہ خبر 9 ستمبر 2022 کے جنگ اخبار میں شائع ہوئی ہے