10 ستمبر ، 2022
عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا نام لیے بغیر مسٹر ایکس اور مسٹر وائی پر پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ پنجاب حکومت کیخلاف سازش کا الزام عائد کرتے ہیں لیکن وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور ق لیگ کے دیگر سینئر کو ایسی کسی سازش کے شواہد نظر نہیں آتے۔
ق لیگ کے ذریعے نے دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں، لگتا ہے عمران خان کے کان میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کیخلاف کوئی زہر اگل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ق لیگ والوں کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی ایسی بات ہوتی تو وزیراعلیٰ پنجاب کو اس کا علم ہوتا۔
ق لیگ کے ذرائع تصدیق کرتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی نے عمران خان سے بات کی تھی اور انہیں مشورہ دیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کشیدگی نہ کریں۔ حال ہی میں گجرات کے دورے (جہاں انہوں نے عوامی اجتماع سے خطاب بھی کیا تھا) کے موقع پر عمران خان سے کہا گیا تھا کہ فوج کیخلاف کوئی بھی بیانیہ مقبولیت کے باوجود نہ صرف پی ٹی آئی بلکہ عمران خان کو بھی نقصان پہنچائے گا۔
کہا جاتا ہے کہ عمران خان اس مشورے سے متفق ہیں لیکن بعد میں وہ رائے تبدیل کر دیتے ہیں اور نیا بیان داغ دیتے ہیں جس سے نیا تنازع پیدا ہو جاتا ہے۔
ق لیگ کے لیڈر کے مطابق، پی ٹی آئی میں کوئی شخص ہے جو عمران خان کے کانوں میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف زہر گھول رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی طرح کی رائے پی ٹی آئی کے لیڈر فیصل واوڈا بھی رکھتے ہیں۔ پی ٹی آئی ذرائع کہتے ہیں کہ واوڈا سمجھتے ہیں کہ پارٹی میں چار افراد کا ایک ٹولہ ہے جنہیں دیگر کی حمایت بھی حاصل ہے جو پارٹی چیئرمین عمران خان کو غلط معلومات دیکر اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کیخلاف عدم اعتماد پیدا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چار لوگوں کا ٹولہ ایسے آزرو مند لوگوں کا گروپ ہے جو عدالتی معاملات پر عمران خان کو گمراہ کر رہے ہیں تاکہ یہ لوگ اپنا فائدہ حاصل کر سکیں۔
حال ہی میں عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس میں واوڈا نے عمران خان کو خبردار کیا تھا کہ ان کی آستین میں سانپ بیٹھے ہیں جو اپنے مذموم مقاصد کیلئے چاہتے ہیں کہ عمران خان کو نااہل قرار دلوایا جائے۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کا اصرار ہے کہ پارٹی میں جو لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں وزارت عظمیٰ کی پیشکش ہوئی ہے وہ جھوٹے ہیں۔
فیصل واوڈا پارٹی میں کھل کر بولنے والے شخص ہیں جو عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کو ٹکر دینے کی پالیسی کے مخالف ہیں۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق، کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری توہین کے کیس میں سمجھتے ہیں کہ عمران خان کو غلط مشورے دیے جا رہے ہیں اور انہیں اس نہج کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جہاں ان کا سیاسی کیریئر سخت مشکلات کا شکار ہو جائے گا۔
عمران خان کے حال ہی میں دیے گئے ’’محب وطن‘‘ اور ’’تگڑے‘‘ آرمی چیف کے بیان کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے فوج کی حمایت میں بیان دیا جسے کچھ لوگوں نے عمران خان کے بیان کا جواب الجواب قرار دیا۔
پرویز الٰہی نے موجودہ آرمی چیف کی تعریف کی اور کہا کہ جو لوگ فوج مخالف بیان بازی میں ملوث ہیں وہ پاکستان اور اسلام کے دشمن ہیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ پاکستان اور اسلام کیلئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کردار قابل تعریف ہے۔
اس کے برعکس، عمران خان مستقل فوج کی اعلیٰ قیادت پر تنقید کر رہے ہیں اور اپنی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے مبینہ امریکی سازش کو کامیاب بنانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔