19 ستمبر ، 2022
لاہور میں آٹے کی قیمتیں بے قابو ہو گئیں، نہ صرف گندم اور آٹے کی قیمت بڑھ گئی بلکہ سبسیڈائزڈ آٹے کی بھی قلت پیدا ہوگئی۔
بجلی، پٹرول، سبزی اور گوشت کی قیمتوں کے ستائے شہریوں کیلئے روٹی کے 2 نوالے کھانا بھی مشکل تر ہوگیا۔
ایک جانب آٹے کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہونے لگی ہیں تو دوسری جانب سبسیڈائزڈ آٹا بھی مارکیٹ سے غائب ہو گیا ہے۔
ڈیپو مالکان کہتے ہیں کہ آٹے کی بہت تھوڑی مقدار میں سپلائی آتی ہے جو آتے ہی ختم ہو جاتی ہے جبکہ عام دکانوں پر کمرشل آٹے کا 15 کلو والا تھیلا 1600 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اتنا مہنگا آٹا کیسے خریدیں؟ پہلے عام دکانوں سے کھلا آٹا مل جاتا تھا، اب دکاندار کھلا آٹا بھی دینے کو تیار نہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ چکی مالکان اس سے بھی مہنگا آٹا بیچ رہے ہیں، انہوں نے آٹا 116 روپے فی کلو کر دیا ہے، کہتے ہیں کہ گندم 500 روپے فی من مہنگی ہوگئی ہے تو وہ سستا آٹا نہیں بیچ سکتے۔
دکانداروں اور شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ آٹے کی سپلائی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اسکی قیمت پر بھی نظرثانی کی جائے۔